9 نومبر 2025 - 19:35
مآخذ: ابنا
شہید نصراللہ کی شخصیت آج کے معاشرے کے لیے نمونہ عمل ہے: آیت اللہ رمضانی

ورلڈ اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں معاشرے کو ایسے کرداروں کی تلاش ہے جو عملی نمونہ بن سکیں، اور علامہ شہید سید حسن نصراللہ نئی نسل کے لیے بہترین نمونہ پیش کرتے ہیں۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، اہل البیت (ع) ورلڈ اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں معاشرے کو ایسے کرداروں کی تلاش ہے جو عملی نمونہ بن سکیں، اور علامہ شہید سید حسن نصراللہ نئی نسل کے لیے بہترین نمونہ پیش کرتے ہیں۔

امناء الرسل کانگریس کے اراکین سے ملاقات میں آیت اللہ رمضانی نے کانگریس کے بنیادی مشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کا سب سے اہم مقصد اہل البیت (ع) کے علمی و فکری ورثے اور شیعہ علما کی خدمات کو زندہ رکھنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ آئندہ کانگریس، جو علامہ شہید سید حسن نصراللہ کی شخصیت کے مرکز پر ہوگی، اس کے تمام پروگراموں کانفرنسیں، تحقیقی منصوبے اور دستاویزات کو منظم انداز میں مرتب کیا جائے اور بعد از کانگریس سرگرمیوں کے لیے بھی واضح منصوبہ بندی کی جائے۔

آیت اللہ رمضانی نے کہا آج کا معاشرہ رول ماڈلز کا متلاشی ہے، اور علامہ شہید سید حسن نصراللہ اپنے علم، تقویٰ، اخلاص اور مزاحمتی کردار کے باعث موجودہ دور کی ایک ممتاز شخصیت ہیں۔ بہت کم افراد ایسے ہیں جنہیں عالمی سطح پر اس قدر احترام اور مقبولیت حاصل ہوئی ہو۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شہید نصراللہ پر تحریری اور بصری مواد کی تیاری وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امناء الرسل کانگریس کے منتظمین کو ہدایت کی کہ شہید نصراللہ پر مختلف زبانوں میں لکھی گئی تمام کتابیں جمع کر کے کانگریس کے موقع پر پیش کی جائیں، اور ایک فیچر فلم یا دستاویزی فلم بنانے پر بھی سنجیدگی سے کام کیا جائے۔ ان کے مطابق نوجوان نسل تک شہید کے پیغام کو مؤثر انداز میں پہنچانے کے لیے فن اور میڈیا بہترین ذرائع ہیں۔

آیت اللہ رمضانی نے کہا کہ شہید نصراللہ کو مختلف مسالک کے لوگوں میں بھی مقبولیت حاصل تھی۔ وہ دباؤ، دھمکیوں اور لالچ کے مقابلے میں ثابت قدم رہنے والے مجاہد تھے، اور دشمن ان سے خوفزدہ رہتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر شہید نصراللہ کی شخصیت کو جامع انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے تو عالمی سطح پر ان کی قدردانی میں اضافہ ہوگا، کیونکہ وہ اہل البیت (ع) کے اخلاق و سیرت کے حقیقی پیروکار تھے۔ ان کے مطابق امام موسیٰ صدر بھی یہی مؤقف رکھتے تھے کہ آج شیعہ مکتب کو دنیا میں شیعہ کردار کے ذریعے متعارف کرایا جانا چاہیے۔

بین الاقوامی امناء الرسل کنگرہ کے سیکرٹری حجت الاسلام رضا اسکندری نے بتایا کہ کنگرہ اس وقت تین اہم شخصیات پر بیک وقت کام کر رہی ہے: شہید سید حسن نصراللہ، مرحوم آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانی، اور مرحوم آیت اللہ سید ہبت الدین شاہرستانی۔ تاہم رواں مرحلے میں بنیادی توجہ شہید نصراللہ کی شخصیت پر مرکوز ہے۔

ان کے مطابق شہید نصراللہ پر اب تک 170 تحقیقی خلاصے کنگرہ سیکرٹریٹ کو موصول ہو چکے ہیں، جو اس بات کا اظہار ہے کہ ان پر شائع شدہ مواد کی محدودیت کے باوجود محققین میں گہری دلچسپی موجود ہے۔ کانگریس سے قبل مختلف شہروں اور ممالک میں شہید نصراللہ سے متعلق متعدد پیشگی نشستیں منعقد کی جائیں گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کنگرہ  کے دائرہ کار میں شہید نصراللہ کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں پر موضوعاتی انٹرویوز بھی شامل ہیں، جبکہ ان کی تہذیبی اور سماجی خدمات جیسے موضوعات پر 20 تحقیقی منصوبے بھی شروع کیے گئے ہیں، جن کے نتائج مختلف کتابوں کی صورت میں مرتب کیے جا سکتے ہیں۔

اسکندری نے یہ بھی بتایا کہ عالمی نوعیت کی وجہ سے اہل البیت (ع) ورلڈ اسمبلی امناء الرسل کنگرہ کی عالمی سطح پر اعلانات اور پری سیشنز کے انعقاد میں معاونت کرے گی۔ شہید نصراللہ پر لکھے گئے تمام دستیاب ماخذات چاہے وہ تحقیقی کتب ہوں، انٹرویوز پر مبنی تحریریں ہوں یا ان کی تقاریرشناخت کر لیے گئے ہیں۔
 

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha